really of in-law (Sasural) kya Sasural such me bura hota hai.
ہمارے معاشرے میں سسرال بہت بدنام ہے۔
سسرالی رشتوں میں۔ شوہر، ساس، سسر، دیور، دیورانی، جیٹھ، جیٹھانی، نند، نندوئی۔ (مطلب نند کا شوہر) بہت گھروں میں بدنام ہیں۔
میں یہاں پر سبھی گھروں کی نہیں،پر کچھ ایسے گھر موجود ہیں جہاں یہ رشتے بدنام ہیں۔ پر دیکھنا یہ پڑتا ہے کہ کیا جو باتیں یا برائی ان کے بارے میں کی جا رہی ہے وہ سچ بھی ہے؟ یا یوں ہی ان رشتوں پر کیچڑ اچھالا جا رہا ہے۔ ،، ہاں میں یہ کہوں گی کہ کہیں کہیں واقع میں ان رشتے کے لوگوں کا رویہ اچھا نہیں ہوتا، برا ہوتا ہے کبھی کبھی تو بہت ہی برا سسرالی رشتے ہوتے ہیں اس کا مطلب ہر کوئی ایک جیسا تو نہیں ہوتا، ایک ماں کے بچوں کا رویہ جو ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہیں جب ان کی حرکات الگ الگ ہوتے ہیں تو بھلا سارے اچھے بھی نہیں ہوتے، اور سارے برے بھی نہیں کہہ سکتے ہیں۔ یہ کچھ عورتوں کی فطرت ہے اکثر عورتیں کہتی ہیں سسرال برا ہوتا ہے سسرال برا ہوتا ہے ائے میری بہن مجھے پتہ چلا کہ تیری شادی ہونے والی ؟ ہوشیار رہنا سسرال والے بہت برے ہوتے ہیں دانت سے لوہے کی چنا توڑواتے ہیں۔سسرال کا کھانا، کھانا اتنا آسان نہیں ہے وغیرہ۔ وغیرہ یہ ساری باتیں ہمیشہ اکثر عورتوں کی جھونڈ میں ہوتی رہتی ہیں اور یہ سب باتیں جس لڑکی کی شادی ہونے والی ہے وہ اور ارد گرد موجود چھوٹی سی کمسن عمر کی بچیاں جو سب کے بیچ کھیل میں مگن ہوتی ہے جب ایسی باتیں اس بچی کے کان میں جاتے ہیں تو اس کا بھی دماغ میں یہ باتیں بچپن سے ہی دماغ میں بیٹھ جاتا ہے اور پھر ایسی بچی کو کوئی اچھا سسرال مل بھی جائے تو بھی اس کے دماغی کیڑا اسے کریدنے میں لگا رہتا ہے کہ: نہیں سسرال اچھا نہیں ہوتا ، سسرال اچھا نہیں ہوتا ، سسرال اچھا نہیں ہوتا، اس بات کو ایک لڑکی اپنے پلو سے باندھ لیتی ہے ،اب اگر سسرالی رشتے دار اچھے بھی ہوئے تو اس لڑکی کو سمجھتے سمجھتے وقت ہاتھ سے نکل جاتا ہے اور لڑکی کے پاس شوہر کا بھی ساتھ نہیں رہتا۔ لڑکیوں کی پرورش کرتے وقت ماں کو بیٹیوں کو نصیحت ایسی کرے کہ ان کی بیٹی ایک مثال بنے سب سے پہلے اسلامی تعلیم۔صاف صفائی۔ اس کے بعد سہی اور غلط کی پہچان کرنا سکھائے، گھر کا خوشگوار ماحول اور شوہر کی خوشی کا خیال کیسے رکھنا چاہئے یہ سکھائے۔ اب بات سوچنے والی ہے کہ ایک لڑکی گھر کا ماحول اور شوہر کو خوش کیسے کرے؟ ( جواب۔ سب سے پہلے ایک لڑکی کو شوہر کو خوش کرنا آنا چاہئے سوتے، جاگتے، اٹھتے، بیٹھتے،شوہر کا خیال رکھے عورت تبھی خوبصورت لگتی ہے جب وہ شوہر کو خوش کرنے کا طریقہ جانتی ہے۔
تو ایک لڑکی کو گھر کا ماحول اچھا رکھنے کے لئے شوہر کو خوش رکھنا ہوگا !!!! تو شوہر کی خوشی کے لئے اس کے والدین کو خوش رکھنا ہوگا لیکن صرف والدین کا خیال رکھنے سے بات نہیں بنے گی اس لئے لڑکی کو ساس، سسر کی خوشی کے لئے ساس، سسر سے جڑے ان سارے رشتوں کا خیال رکھنا ہوگا جن رشتوں سے ساس سسر جڑے ہیں اس طرح سے گھر کا ماحول خوشگوار ہوگیا اب گھر کا ماحول اچھا ہے تو شوہر بھی خوش ہے کیونکہ گھر کا ماحول پرسکون ہے۔ اب اس بیچ میں میاں بیوی میں کوئی کہی ان کہی بات ہو بھی گئی تو پھر یہی سسرال جو لوگو کی نظروں میں بدنام ہیں وہی رشتے اس لڑکی کے سپورٹرز بن جائے گیں ، لڑکی کو سسرال میں بسنے کے لئے سبق ماں سکھاتی ہے اور بسانا بھی ماں کو ہی ہوتا ہے اور جب ماں اچھی سبق سکھائے گی تو لڑکیوں میں تعلیم بھی اچھی ہوگی، تعلیم اچھی ہوئی تو دنیا بھر کے سسرال بدنام نہیں ہونگے، جو غلط ہیں صرف ان کا ہی نام لیا جائے گا۔
ایک مرتبہ مجھ سے کسی بہن نے کہا کہ بہو پر ساس، سسر کی خدمت فرض نہیں ہے۔ ہم عورتوں کو بھی اللّٰہ تعالٰی نے حق دیا ہے ہماری مرضی اگر ساتھ نہ رہنے کا ہو تو میرے شوہر کو میرے لئے گھر کا انتظام کرنا ہوگا، پھر ساس سسر کی خدمت کیوں کروں؟ ۔ تو میرا سوال ہے ان بہنوں سے جو اس طرح کا خیال رکھتی ہیں۔ تو کیا تم کبھی یہ نہیں سوچتی کہ جس شوہر کے نام سے تم پہچانی جا رہی ہو، جس شوہر کی وجہ سے تمہیں عزت ملی، جس شوہر کی خدمت کر کے تم کو ثواب مل رہا ہے، جس شوہر کے پیسے سے تم آرام سے زندگی بسر کر رہی ہو، جس شوہر کی وجہ سے تمیں کئی نئے رشتے ملے۔ کیا تم میں اتنی بھی انسانیت نہیں کہ تم ساس، سسر کے خدمت کرو؟ ساس سسر کی خدمت فرض سمجھ کر نہیں نیکی سمجھ کر کرو۔ ثواب سمجھ کر کرو۔ اپنی انسانیت کی وجہ سے کرو۔ یہ سوچو کہ کسی کو ایک گلاس پانی پلانا بھی ثواب کا کام ہے تو پھر ساس، سسر کی خدمت جو مجھ پر فرض نہیں ہے اگر ان کی خدمت کروں تو مجھے کتنی نیکی ملے گی اور اگر شوہر اچھا نہ بھی ہوا تو بھی مجھے ساس سسر کی خدمت کرنی ہے کیونکہ وہ والدین کی عمر کے ہیں والدین کا درجہ رکھتے ہیں شوہر کے طرف سے کوئی سکھ نہ بھی ملا تو بھی عورت جب سب کی خدمت گزار ہوتی ہے تو اسے عزت ضرور ملتی ہے جس کی وجہ سے اس کی ایک پہچان بنتی ہے۔ زمانے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن سے دوسروں کی خوشی برداشت نہیں ہوتی وہ لوگ جب بھی آپ کو کوئی ایسی مشورہ دے تو میری پیاری بہنوں یہ ضرور غور کرو کہ اس نے آپکو مشورہ سہی دیا ہے یا غلط۔
شوہر اس عورت کی بہت عزت کرتا ہے جو عورت اپنے سسرال والوں کی خدمت گزار ہوتی ہیں یقین نہ ہو تو ایک دو سال یہ عمل کر کے دیکھ لو، پھر اسکے بعد ایک مہنے کے لئے اپنے میکے چلی جاؤ، سچ کہوں تو پوری محبت و عزت کے ساتھ ساس سسر اور شوہر آپکے سامنے ہونگے۔
کسی کو بھی اپنا بنانے کے تعویذ اور وضیفہ کی ضرورت نہیں ہے صرف محبت کی ضرورت ہے۔ آخیر میں یہی کہوں گی کہ سہی اور غلط کی پہچان کر کے ہی کوئی فیصلہ کرنا کیونکہ جیسا بیچ بوئے گے ویسا ہی پھل کاٹنا ہوگا
بہترین تحریر ہمیشہ کی طرح
جواب دیںحذف کریںاللہ کرے زور قلم اور زیادہ
nice
جواب دیںحذف کریں