Mazlum ki baddua
مظلوم کی بددعا
پتہ ہے آنسو کیا ہے؟آنسو ایک بہت ہی خاموش دعا ہے جو کسی انسان کو دیکھائی نہیں دیتا اور اگر دیکھ بھی گیا تو ڈھکوچلے"ڈھونگی" ڈرامے باز" چال شاجی"مطلبی" مکاری" فریبی" دوکھے باز"اور نہ جانے کیا کیا نام دیتے ہیں۔
شکر ہے ہمارے آنسوؤں کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ورنہ درد میں ڈوبے لوگوں کا صبح کے اجالے میں رنگین تکیئے سب کے راز کھول دیتے لاکھ چھپانے کے بعد بھی ان کے سامنے آپ کے راز کھل ہی جاتے ہیں جو آپ کے خیر خواہ ہوتے ہیں۔ جو آنسوؤں کو پڑھنے کا سلیقہ جانتے ہیں وہ بہتے ہوئے آنسوؤں کو پڑھ لیتے ہیں جن آنسوؤں کو آپ چھپانا چاہتے ہیں وہ آنسو نہ چاہتے ہوئے بھی آنکھوں سے اچانک ان کے سامنے گر پڑتے ہیں پھر زبان کو کچھ بھی بیان کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی آپ کے آنسو سب کچھ بیان کر دیتا ہے ( ان کو والدین کہتے ہیں )۔
آپ کے کچھ زخم بڑے ہی گہرے اور بےرحم ہوتے ہیں جو ہمیشہ زندگی بھر آپ کے ساتھ رہتے ہیں کبھی دلوں میں درد بن کر؛ تو کبھی آنکھوں میں آنسوں بن کر؛ کبھی دماغ میں ناسور بن کر؛ کبھی جسم پر زخم بن کر اور کبھی قدم سے قدم ملاتے ہوئے بےعزتی بن کر،اور ان زخموں کو دینے والا پتہ ہے کون ہوتا ہے ؟ یہ وہی ہوتے ہیں جو آپ کے دل کے قریب ہوتے ہیں جن کے لئے آپ ہر خوشی ہر چاہت قربان کر دیتے ہیں ؛؛ بس ان کے ساتھ جینا چاہتے ہیں زندگی کے ہر رنگ دیکھنا چاہتے ہیں پر افسوس وہ آپکی آنسوؤں کا وجہ بن جاتے ہیں جب کہ آپ کے ٹوٹے دل ؛ اور آنسوؤں کا علاج بھی انہی کے پاس ہوتا جو ان زخموں کے وجہ ہوتے ہیں جن سے آپ بے انتہا محبت کرتے ہیں پر بدقسمتی سے وہ بندہ آپ کی قدر نہیں کرتا" آپکے آنسوؤں کا قدر نہیں کرتا آپ کے جذبات کی قدر نہیں کرتا لیکن ایک ذات ہے جو پاک اور بےعیب ہے اللہ رب العزت ان سب کا حساب لے لیتا ہے اور آپ کی خاموشی سے گری ہوئی آنسو کی وجہ سے اس بندے کی زندگی برباد ہو جاتی ہے اس لئے اگر کوئی آپ کے جذبات واحساسات کی قدر نہیں کرتا ٹھیس پہنچاتا ہے تو اپنے ہاتھ اس پاک رب کے سامنے پھیلاؤ وہ اپنے بندوں کو کبھی مایوس نہیں لوٹاتا ، اللہ تعالی کے سامنے رو لو گڑگڑا لو کبھی بھی اپنے اندر کے درد کو نہ روکنا ہمیشہ اپنے دکھ تکلیف کو اللہ کے سامنے آنسوؤں کے ذریعہ بہا دو دل ہلکا ہو جائے گا"سکون محسوس ہوگا"اگر کسی تکلیف کو آپ اپنے اندر دبا کر رکھنا چاہو گے تو بہت مشکل ہوگا؛ زندگی جینا مشکل نہیں بلکہ گھٹن بن جائے گی اس درد کو جھیلنے کے بجائے آنکھوں سے بہا دو اللہ کے سامنے؛؛ اگر آپ ایسا نہیں کرو گے تو بھی وہ نہ چاہتے ہوئے بھی آنکھوں کے ذریعے گر پڑے گے" اگر والدین کے سامنے گرا تو اپنے بچوں کے آنکھوں سے گرے آنسوں کو دیکھ کر بڑی تکلیف ہوگی اور طرح طرح کا خیال انہیں بے چین کرے گی، ان کے دن کا چین اور راتوں کی نیند" دل کا قرار اڑ جائے گا کہ پتہ نہیں میرا بچا کس پریشانی ہے "کیا وجہ تھی کیوں رویا؟ اور اگر اسی آنسوؤں کا خبر دشمنوں کو ہو گیا تو اس سے زیادہ اور کوئی خوش بھی نہیں ہوگا اچھا ہوا رو رہا ہے" اچھا ہوا بہت تکلیف میں ہے" بہت مزے کی بات ہے" پھر دشمن آپ کے جشن منانے لگتے ہیں" پر یہی آنسو اگر اللہ کے سامنے نکلتا ہے تو سب سے پہلے کہ اللہ راضی ہوتا ہے" اللہ اپنے بندوں میں عاجزی پسند کرتا ہے" بیشک اللہ اپنے بندوں کی دعا قبول فرماتا ہے: اور آنسوؤں کی جو وجہ ہوتی ہے اللہ دور فرماتا ہے بندے کو سکون عطا کرتا ہے۔
اسی لیے ہمیں ہمارا اسلام کسی کا دل دکھانے سے منا فرماتا ہے ورنہ آپ کے آنسو ان کے لئے سزا بن سکتے ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ عنہ کو جب ( عامل بنا کر ) یمن بھیجا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہدایت فرمائی کہ مظلوم کی بددعا سے ڈرتے رہنا کہ اس ( دعا ) کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا۔(صحیح بخاری،۲۴۴۸) اللہ تعالٰی ہم تمام مسلمانوں پر اپنی رحمت کی چادر ڈال دے اور صبر و سکون والی زندگی عطا کرے آمین
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں