Mazlum ki baddua | مظلوم کی بددعا | Khamosh dua Jo sirf Allah sunta hai | mazloom ki aah

تصویر
Mazlum ki baddua مظلوم کی بددعا پتہ ہے آنسو کیا ہے؟آنسو ایک بہت ہی خاموش دعا ہے جو کسی انسان کو دیکھائی نہیں دیتا اور اگر دیکھ بھی گیا تو ڈھکوچلے"ڈھونگی" ڈرامے باز" چال شاجی"مطلبی" مکاری" فریبی" دوکھے باز"اور نہ جانے کیا کیا نام دیتے ہیں۔ شکر ہے ہمارے آنسوؤں کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ورنہ درد میں ڈوبے لوگوں کا صبح کے اجالے میں رنگین تکیئے سب کے راز کھول دیتے لاکھ چھپانے کے بعد بھی ان کے سامنے آپ کے راز کھل ہی جاتے ہیں جو آپ کے خیر خواہ ہوتے ہیں۔ جو آنسوؤں کو پڑھنے کا سلیقہ جانتے ہیں وہ بہتے ہوئے آنسوؤں کو پڑھ لیتے ہیں جن آنسوؤں کو آپ چھپانا چاہتے ہیں وہ آنسو نہ چاہتے ہوئے بھی آنکھوں سے اچانک ان کے سامنے گر پڑتے ہیں پھر زبان کو کچھ بھی بیان کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی آپ کے آنسو سب کچھ بیان کر دیتا ہے ( ان کو والدین کہتے ہیں )۔  آپ کے کچھ زخم بڑے ہی گہرے اور بےرحم ہوتے ہیں جو ہمیشہ زندگی بھر آپ کے ساتھ رہتے ہیں کبھی دلوں میں درد بن کر؛ تو کبھی آنکھوں میں آنسوں بن کر؛ کبھی دماغ میں ناسور بن کر؛ کبھی جسم پر زخم بن کر اور کبھی قدم سے قدم ملاتے ہوئے بےعزتی بن...

(Chor ki shakal me shaitan ke hakekat baat ). shaitan in the face of thief , real story . چور کی شکل میں شیطان



ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو صدقہ فطر کی حفاظت کے لیے مقرر فرمایا۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ رات بھر اس مال کی حفاظت فرماتے رہے۔ ایک رات چور آیا اور مال چرانے لگا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسے دیکھ لیا اور اسے پکڑ لیا اور فرمایا: میں تجھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کروں گا ، چور نے کہا کہ خدا را مجھے چھوڑ دو میں چوری کے ارادے سے نہیں آیا۔ میں محتاج ہوں  حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو رحم آ گیا اور اسے چھوڑ دیا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ، صبح جب بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے، تو حضور ﷺ نے مسکرا کر فرمایا: کیا ابو ہریرہ رات والے تمہارے قیدی (چور) نے کیا کیا ؟۔

 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا: حضور ﷺ اس نے اپنی عیال داری اور محتاجی بیان کی تو مجھے رحم آگیا اور میں نے چھوڑ دیا: حضور ﷺ نے فرمایا: اس نے تم سے جھوٹ بولا,, خبردار رہنا آج رات وہ پھر آئے گا، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ: میں دوسری رات بھی اس کی انتظار میں رہا، کیا دیکھتا ہوں کہ وہ پھر واقع آ پہنچا اور مال چرانے لگا میں نے پھر اسے پکڑ لیا اس نے پھر انتہائی خوشامد کی مجھے پھر رحم آگیا اور میں نے پھر چھوڑ دیا، پھر جب حضور ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو حضور ﷺ نے فرمایا: کیا ابو ہریرہ رات والے قیدی (چور) نے کیا کیا؟: میں نے پھر عرض کی کہ: حضور ﷺ وہ اپنی حاجت بیان کرنے لگا تو مجھے رحم آگیا تو چھوڑ دیا  حضور ﷺ نے فرمایا: اس نے تم سے جھوٹ کہا، خبردار رہنا آج وہ پھر آئے گا، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ: تیسری رات وہ پھر آیا اور میں نے اسے پکڑ کر کہا کمبخت آج نہ چھوڑوں گا اور حضور ﷺ کے پاس ضرور لے کر جاؤں گا، وہ بولا ابوہریرہ میں تجھے چند ایسے کلمات سیکھا جاتا ہوں جن کو پڑھنے سے تو نفع میں رہے گا سنو جب تم سونے لگو تو آیت الکرسی پڑھ کر سویا کرو اس سے اللہ تعالی تمہاری حفاظت فرمائے گا اور شیطان تمہارے نزدیک نہیں آسکے گا  حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں وہ مجھے یہ کلمات سیکھا کر پھر مجھ سے رہائی پا گیا اور میں نے جب حضور ﷺ کی بارگاہ میں یہ سارا قصہ بیان کیا تو حضور ﷺ نے فرمایا: اس نے یہ بات سچی کہی ہے حالانکہ وہ خود بہت بڑا جھوٹا ہے کیا تو نہیں جانتا ہے اے ابو ہریرہ کہ تین رات آنے والا چور کون تھا ؟  میں نے عرض کیا: نہیں یا رسول اللہ ﷺ میں نہیں جانتا حضور ﷺ نے فرمایا: وہ شیطان تھا (مشکوہ شریف)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

(KAINAT KYA HAI ?). WHAT IS KAINAT . کائنات کیا ہے ?

(SAHABA EKRAM KI ZINDAGI KAISI THI) .HOW WAS THE LIFE OF SAHABA EKRAM . صحابہ کرام ؓ کی زندگی

(Mard aur Aurat me kya fark hai)/ what is difference between Men and women . مرد، عورت برابر ہوتے ہیں