Mazlum ki baddua | مظلوم کی بددعا | Khamosh dua Jo sirf Allah sunta hai | mazloom ki aah

تصویر
Mazlum ki baddua مظلوم کی بددعا پتہ ہے آنسو کیا ہے؟آنسو ایک بہت ہی خاموش دعا ہے جو کسی انسان کو دیکھائی نہیں دیتا اور اگر دیکھ بھی گیا تو ڈھکوچلے"ڈھونگی" ڈرامے باز" چال شاجی"مطلبی" مکاری" فریبی" دوکھے باز"اور نہ جانے کیا کیا نام دیتے ہیں۔ شکر ہے ہمارے آنسوؤں کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ورنہ درد میں ڈوبے لوگوں کا صبح کے اجالے میں رنگین تکیئے سب کے راز کھول دیتے لاکھ چھپانے کے بعد بھی ان کے سامنے آپ کے راز کھل ہی جاتے ہیں جو آپ کے خیر خواہ ہوتے ہیں۔ جو آنسوؤں کو پڑھنے کا سلیقہ جانتے ہیں وہ بہتے ہوئے آنسوؤں کو پڑھ لیتے ہیں جن آنسوؤں کو آپ چھپانا چاہتے ہیں وہ آنسو نہ چاہتے ہوئے بھی آنکھوں سے اچانک ان کے سامنے گر پڑتے ہیں پھر زبان کو کچھ بھی بیان کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی آپ کے آنسو سب کچھ بیان کر دیتا ہے ( ان کو والدین کہتے ہیں )۔  آپ کے کچھ زخم بڑے ہی گہرے اور بےرحم ہوتے ہیں جو ہمیشہ زندگی بھر آپ کے ساتھ رہتے ہیں کبھی دلوں میں درد بن کر؛ تو کبھی آنکھوں میں آنسوں بن کر؛ کبھی دماغ میں ناسور بن کر؛ کبھی جسم پر زخم بن کر اور کبھی قدم سے قدم ملاتے ہوئے بےعزتی بن...

(SADQA KARNE KI KYA FAZILAT HAI). WHAT is the benefit of giving sadqa .


ہر شخص پر صدقہ فطر واجب ہے جو ان کو ادا نہ کرے سخت گناہ گار ہوگا۔ صدقہ دینے کا بہت بڑا ثواب ہے اور  دنیا و آخرت میں اس کے بڑے بڑے فوائد و منافع ہیں چنانچہ اس کے بارے میں، میں یہاں چند حدیثیں لکھتی ہوں ان کو غور سے پڑھیں اور ہمارے پیارے رسول ﷺ کی مقدس فرمان پر عمل کریں، اپنی دنیا و آخرت کو سنواریں۔دنیا چند دنوں کا ہے اور آخرت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے۔


حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا: جب اللہ تعالی نے (زمین) کو پیدا فرمایا تو ہلنے لگی تو اللہ تعالی نے (پہاڑوں) کو پیدا فرمایا اور زمین کو پھاڑ کے سہارے پر ٹھہرا دیا یہ دیکھ کر فرشتوں کو پہاڑ کی طاقت پر بڑا تعجب ہوا اور انہوں نے عرض کیا کہ اے پروردگار کیا تیری مخلوق میں (پہاڑوں) سے بھی بڑھ کر طاقتور کوئی چیز ہے؟ تو اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:(لوہا) تو فرشتوں نے کہا تیری مخلوق میں (لوہے) سے بھی بڑھ کر طاقتور کوئی چیز ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہاں (آگ) تو فروشوں نے پوچھا کہ کیا (اگ) سے بھی بڑھ کر کوئی طاقتور چیز تیری مخلوق میں ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہاں (پانی) پھر فرشتوں نے سوال کیا کہ کیا تیری مخلوق میں پانی سے بھی زیادہ طاقتور کوئی چیز ہے؟ تو ارشاد ہوا کہ ہاں (ہوا) تو فرشتوں نے دریافت کیا کہ تیری مخلوق میں (ہوا) سے بھی بڑھ کر طاقت رکھنے والی کوئی چیز ہے؟ تو اللہ تعالی نے فرمایا ہاں ابنِ آدم  اپنے داہنے ہاتھ سے صدقہ دے اور بائیں ہاتھ سے چھپائے مطلب یہ کہ اس قدر چھپائے کہ صدقہ دینے والے داہنے ہاتھ سے صدقہ دے اور بائیں ہاتھ کو خبر نہ ہو یہ صدقہ پہاڑ، لوہا، آگ، پانی، ہوا تمام چیزوں سے بڑھ کر طاقتور ہے ( مشکوہ ج ص 170) 



 صدقہ اس طرح گناہوں کو بجھا دیتا ہے جس طرح پانی آگ کو بجھا دیتا ہے (مشکوہ ج ص 14)

رسول ﷺ نے فرمایا: ہر مسلمان کو صدقہ کرنا چاہیے تو لوگوں نے کہا یا رسول اللہ ﷺ جو شخص کو صدقہ کرنے کے لیے کوئی چیز نہ پائے تو وہ کیا کرے؟ تو ارشاد ہوا وہ اپنے ہاتھ سے کوئی کام کرکے کچھ کمائے پھر خود بھی اسے نفع اٹھائے اور صدقہ بھی دے تو لوگوں نے عرض کیا کہ اگر وہ کمانے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ کسی حاجت مند کی کسی طرح سے مدد کر دے تو لوگوں نے کہا کہ اگر وہ یہ بھی نہ کر سکے تو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اس کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو اچھی باتوں کا حکم دیتا رہے یہ سن کر لوگوں نے کہا کہ اگر وہ یہ بھی نہ کرے تو؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ وہ خود برائی کرنے سے رک جائے یہی اس کے لیے صدقہ ہے (مشکوہ ج ص 167)

حضرت انس رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ صدقہ خدا کے غضب کو بجھا دیتا ہے اور بری موت کو دفع کر دیتا ہے (مشکوہ ج ص 168)



حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک زنا کار عورت ایک کتے کے پاس سے گزری جو ایک کنویں کے پاس  پیاس سے زبان نکالے ہوا تھا اور قریب تھا کہ پیاس اس کتے کو مار ڈالے تو اس عورت نے اپنا چمڑے کا موزہ نکالا اور اس کو اپنی اوڑھنی میں باندھ کر اس نے کنوئیں سے پانی بھرا اور اس کتے کو پلا دیا تو اتنا ہی صدقہ کرنے سے اس کی مغفرت ہوگی (مشکوہ ج ص 168)

حضرت ابو سعید سے مروی ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا کہ جو کسی مسلمان ننگے کو کپڑا پہناے گا تو اللہ تعالی اس کو جنت کا ہرا لباس پہنائے گا اور جو کوئی کسی بھوکے مسلمان کو کھانا کھلائے گا اللہ تعالی اس کو جنت کے میوے کھلائے گا اور جو کسی پیاسے مسلمان کو پانی پلائے گا تو اللہ تعالی اس کو جنت کا شربت خالص بلائے گا جس پر مہر لگی ہو گی ( مشکوہ ج ص 169 )

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو کسی مسلمان کو کپڑے پہنائے گا تو جب تک اس کے بدن پر اس کپڑے کا ایک ٹکڑا بھی رہے گا تو اس وقت کپڑا پہنانے والا اللہ تعالی کی حفاظت میں رہے گا (مشکوہ ج ص 169)



حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی مردہ زمین کو زندہ کرے۔ یعنی کھیت بوئے یا درخت لگائے تو اس کو صدقہ کا ثواب ملے گا اور جتنے چرندے پرندے اس کا دانہ یا پھل کھا لیں گے وہ سب اس کے لیے صدقہ ہوگا یعنی اس کو صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا (مشکوہ ج ص169) 

حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے  کہا کہ رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ اپنے کسی مسلمان بھائی کے سامنے خوشی سے تمہارا مسکرا دینا بھی صدقہ ہے, اور کسی بھٹکے ہوئے کو راستہ بتا دینا بھی صدقہ ہے, اور کسی اندھے کی مدد کر دینا بھی صدقہ ہے, اور راستہ سے پتھر, کاٹا اور ہڈی ہٹا دینا بھی صدقہ ہے مطلب یہ کہ ان سب کاموں پر صدقہ دینے کا ثواب ملتا ہے( مشکوہ ج ص 169)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

(KAINAT KYA HAI ?). WHAT IS KAINAT . کائنات کیا ہے ?

(SAHABA EKRAM KI ZINDAGI KAISI THI) .HOW WAS THE LIFE OF SAHABA EKRAM . صحابہ کرام ؓ کی زندگی

(Mard aur Aurat me kya fark hai)/ what is difference between Men and women . مرد، عورت برابر ہوتے ہیں