Mazlum ki baddua | مظلوم کی بددعا | Khamosh dua Jo sirf Allah sunta hai | mazloom ki aah

تصویر
Mazlum ki baddua مظلوم کی بددعا پتہ ہے آنسو کیا ہے؟آنسو ایک بہت ہی خاموش دعا ہے جو کسی انسان کو دیکھائی نہیں دیتا اور اگر دیکھ بھی گیا تو ڈھکوچلے"ڈھونگی" ڈرامے باز" چال شاجی"مطلبی" مکاری" فریبی" دوکھے باز"اور نہ جانے کیا کیا نام دیتے ہیں۔ شکر ہے ہمارے آنسوؤں کا کوئی رنگ نہیں ہوتا ورنہ درد میں ڈوبے لوگوں کا صبح کے اجالے میں رنگین تکیئے سب کے راز کھول دیتے لاکھ چھپانے کے بعد بھی ان کے سامنے آپ کے راز کھل ہی جاتے ہیں جو آپ کے خیر خواہ ہوتے ہیں۔ جو آنسوؤں کو پڑھنے کا سلیقہ جانتے ہیں وہ بہتے ہوئے آنسوؤں کو پڑھ لیتے ہیں جن آنسوؤں کو آپ چھپانا چاہتے ہیں وہ آنسو نہ چاہتے ہوئے بھی آنکھوں سے اچانک ان کے سامنے گر پڑتے ہیں پھر زبان کو کچھ بھی بیان کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی آپ کے آنسو سب کچھ بیان کر دیتا ہے ( ان کو والدین کہتے ہیں )۔  آپ کے کچھ زخم بڑے ہی گہرے اور بےرحم ہوتے ہیں جو ہمیشہ زندگی بھر آپ کے ساتھ رہتے ہیں کبھی دلوں میں درد بن کر؛ تو کبھی آنکھوں میں آنسوں بن کر؛ کبھی دماغ میں ناسور بن کر؛ کبھی جسم پر زخم بن کر اور کبھی قدم سے قدم ملاتے ہوئے بےعزتی بن...

(Dunya ka Pahala Rishta kya hai) What was the First Relationship in the World . دنیا کا پہلا رشتہ\ میاں بیوی


دنیا کو جو پہلا رشتہ اللہ تعالیٰ نے بنایا وہ بابا آدم علیہ السلام اور ماں حوا کا، یعنی میاں بیوی کا۔

 اسکے بعد ہی ماں، باپ،بیٹا، بیٹی، بہن، بھائی، چاچا، چاچی، مامو،مامی، نانا، نانی، خالہ، دوست، دنیا کے سارے رشتے اس کے بعد ہی بنے ہیں۔ بیشک والدین کا درجہ بہت بڑا ہے کہ باپ جنت کا دروازہ تو ماں کے قدموں تلے جنت ہے,, لیکن دنیا میں سب سے پہلا رشتہ میاں بیوی کا اللہ تعالی نے بنایا: جس کو نبھانےکے لئے محبت، عزت، اور سب سے اہم احساس ہوتا ہے۔ اگر احساس کو نکال دیا جائے تو اس میں عزت پہلے ختم ہو جاتی ہے اور جب عزت ختم ہو گئی تو محبت ہے مجھے تم سے یہ صرف کہنے کی بات رہ جاتی ہے اور پھر یہ رشتہ کھوکھلا ہوجاتا ہے۔


اس رشتے کو کھوکھلا ہونے کی بہت سی وجہ ہوتی ہے: کبھی شوہر بیوی کی باتوں کو نہیں سمجھ پاتا۔ کبھی بیوی شوہر کی باتیں نہیں سمجھ پاتی ۔ کبھی اپنے من سے ایک دوسرے کی باتوں کا غلط مطلب نکال دینا۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر جھگڑا کر کے ایک دوسرے کو بے عزت کرنا۔ ایک دوسرے پر شک کرنا۔ ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنا۔ ایک دوسرے کے گھر والوں کو برا بھلا کہنا۔ ایک دوسرے میں عیب تلاش کرنا۔ ایک دوسرے کو ٹائم نہ دینا۔ ان میں جو سب سے اہم کردار نبھاتا ہے وہ ہے مرد کی خالی جیب۔ مرد کی جب جیب خالی ہوتی ہے نہ تو اس وقت اس کی بیوی کی محبت ہی ہے جو اسے اس حالات سے لڑنے کی قوت پیدا کرتی ہے۔ دنیا کی ہر تکلیف مرد جھلتا ہے کیونکہ اس کی محبت اس کی بیوی اس کا ہمسفر اس کے ساتھ ہے۔ جب بیوی کے حوصلے بھری باتیں شوہر کے کانوں سے ٹکراتی ہے تو اس وقت مرد کو بہت ہمت ملتی ہے۔ جب شوہر کا کاروبار خدا نہ کرے خراب ہو تو اس وقت عورت غلطی سے بھی اپنی کوئی خواہش ظاہر نہ کرے ورنہ اس وقت مرد کی اس تکلیف کا اندازہ کوئی نہیں لگا سکتا کہ وہ اپنی بیوی کی خواہشات کو پورا نہ کر پانا کتنا ناگوار گزرتا ہے۔ بہت مرد ایسے بھی ہوتے ہیں کہ وہ بڑے سخت مزاج نظر اتے ہیں پر اس کا مطلب ہرگز نہیں کہ انھیں اپنی بیوی اور بچوں سے محبت نہیں ہوتی۔ بلکہ میں تو یہ کہوں گی کہ ہم عورتیں بہت خوشنصیب ہیں کہ ہمیں تھوڑی سی بھی کوئی تکلیف دکھ درد میں رو لیتی ہیں کبھی دو لوگوں کے بیچ تو کبھی ماں باپ کے سامنے۔

پر یہ مرد نہ دو لوگوں کے بیچ بیٹھ کر رو سکتا ہے اور نہ ہی ماں باپ کے سامنے تو سکتا ہے بندہ جائے تو کدھر جائے؟ پھر وہ اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں رو سکتا۔ اور اگر کوئی مرد کسی کے سامنے رونے کی حماقت کر لی تو لوگ اس کی آنسوؤں کا مزاق بنا دیتے ہیں۔ کہ کیا یہ... کیسا مرد ہے جو آنسو بہا رہا ہے عورتوں کی طرح۔ اور انہی الفاظوں کو مرد سن سن کر رونے کی غلطی نہیں کرتے، پھر چاہے وہ کیسی ہی شدت کی تکلیف میں کیوں نہ ہوں۔ تو میرا سوال ہے ان لوگوں سے کہ کیا مردوں کو تکلیف نہیں ہوتی؟ ہمارا معاشرہ انہیں ضبط کرنے کے لئے بھی سکھاتا ہے، مضبوط رہنے کے لئے  سکھاتا ہے، سخت رہنے کے لیے بھی سکھاتا ہے اور اور رونے سے بھی منع کرتا ہے۔ 

ایسے میں مردوں کی زندگی میں محبت بھرے لمحات ختم ہو جاتے ہیں پھر بھی انکی ایک ہی کوشش ہوتی ہے کہ میری فیملی میری ذمہ داری ہیں اس ذمہ داری کو نبھانا ہے پر جب کسی وقتی حالات سے اگر انکے جیب خالی ہیں تو پھر رشتوں سے بھی زندگی خالی ہو جاتی ہے ایسے ٹائم پر ہی قریبی رشتے منہ پھیر لیتے ہیں کیونکہ کہ اس کے جیب خالی ہیں اب محبت سے کسی کا بھی پیٹ نہیں بھر سکتا،، جیب خالی ہونے سے رشتے نہیں نبھا سکتے" جیب خالی ہونے سے گھر نہیں چلتا۔ جیب خالی ہونے سے دوائی اور ڈاکٹر نہیں ملتے" جیب خالی ہونے مارکیٹ نہیں ہوتی" جیب خالی ہونے سے بچوں کی سکول فیس نہیں بھری جا سکتی۔ جیب خالی ہونے سے بیوی کو بھی خوش رکھنا مشکل ہو جاتا ہے جبکہ ہر اچھے اور نیک شوہر کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی بیوی کو دنیا کی تمام خوشی دے اور جب وہ ایسا نہیں کر پاتا گھر کی ضروریات کو پورا نہیں کر پاتا تو اسکے مزاج میں چڑچڑا پن پیدا ہوجاتا ہے، میاں بیوی کے بیچ میں محبت بھری باتیں آہستہ آہستہ کم ہونے لگتی ہیں اور کہ کبھی، کبھی تو یہ رشتہ ختم بھی ہو جاتی ہے۔ اور اگر ختم نہ ہوا تو پھر دونوں کے بیچ صرف ضرورت والی ہی باتیں ہوتی ہیں۔اللہ تعالی کا ارشاد ہے: اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ تمہاری ہی جنس سے تمہارے لئے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم آرام پاؤ اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کردی یقیناً غور اور فکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں۔[ترجمہ: سورہ روم: 21] میاں بیوی کا رشتہ پیار ومحبت سے رہنے کا نام ہے،،مرد کے اوپر اس کی بیوی کے جو حقوق ہیں، انہیں اچھی طرح ادا کرو، ان کے ساتھ خلاف بدسلوکی نہ کرو۔ ان کے بارے میں اچھی بات کرو۔ انہیں آپ جیسا کہو گے وہ ویسی ہی ہوتی جائے گی آپ ان کو خوبصورت کہو اس کے ہاتھ کا پکا کھانے کی تعارف کرو، اس کو کہو کہ اللہ نے اسے آپ کے لئے نعمت بناکر بھیجا ہے، اسے کہو کہ مشکل سے مشکل حالات میں بھی وہ آپ کا ساتھ دی پھر دیکھنا وہ کیسے خود کو آپ کے لئے سوارنے کی پوری کوشش کرے گی اور پھر ایک وقت آئے گا جب وہ پوری طرح آپ کے رنگ میں رنگ چکی ہوگی۔

یہ الگ بات ہے کہ کچھ لوگوں کی فطرت بڑے اکڑو ہوتے ہیں وہ کبھی کسی کے لئے خود کو نہیں بدلتے ویسے لوگوں کو زندگی میں تنہائی کے سوا کچھ نہیں ملتا میری نظر میں ویسے شخص دنیا کا سب سے غریب انسان ہے،،میاں بیوی کو ٹرین کی پٹری کی مثال دیا گیا ہے۔ میا بیوی گاڑی کے دو پہیہ کی طرح زندگی میں ہوتے ہیں کہ اگر ان میں سے ایک پہیہ پنچر ہوگیا تو پھر گاڑی درست نہیں چلتی خدارا اپنی زندگی کو سمجھئے ایک دوسرے کو محسوس کیجئے ایک دوسرے کی تکلیف کو محسوس کیجیے ایک دوسرے کی محبت کو محسوس کیجیے اور ایک دوسرے کے ساتھ محبت سے اپنی زندگی بسر کیجیے۔

حضور اکرمﷺ نے فرمایا: اپنی بیویوں کے بارے میں اچھائی کی میری نصیحت کو قبول کرو۔[ صحیح مسلم ]

حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ حضور اکرمﷺ نے فرمایا:تم میں سے کامل ترین مومن وہ ہے جو اخلاق میں سب سے اچھا ہو اور تم میں بہترین شخص وہ ہے جو اپنی بیویوں کے لیے بہترین ثابت ہو۔ [جامع ترمذی] ،،، اسی جگہ پر میں ایک اور حدیث مبارک آپ سب کو بتاتی چلوں کہ عورتوں کے لئے بھی۔ [ حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے: جو عورت پانچ وقت نماز ادا کرے،،، رمضان مبارک کے روزے رکھے،،، اپنی عصمت کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی فرمانبرداری کرتے ہوئے زندگی گزارے تو اس عورت کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ جس دروازے سے چاہے جنت میں داخل ہو جائے۔[ مشکوۃ: 281 ]

میاں بیوی کے درمیان جو اچھے اور برے اخلاق ہوتے ہیں نہ ان کا اثر خاص کر بچوں میں بہت زیادہ نظر آتا ہے کیونکہ والدین کی زندگی میں کوئی مسئلہ و مسائل نہیں ہوتے تو آنے والی نسلوں پر اس کا اثر بہت خوب ہوتا ہے۔لیکن خدا نہ کرے اگر والدین میں اتفاق نہ رہا، لڑائی جھگڑے اور مسائل پیدا ہوئے تو بچوں کی زندگی بھی برباد ہو جاتی ہے

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

(KAINAT KYA HAI ?). WHAT IS KAINAT . کائنات کیا ہے ?

(SAHABA EKRAM KI ZINDAGI KAISI THI) .HOW WAS THE LIFE OF SAHABA EKRAM . صحابہ کرام ؓ کی زندگی

(Mard aur Aurat me kya fark hai)/ what is difference between Men and women . مرد، عورت برابر ہوتے ہیں